کیلبری فونٹ، برطانوی گواہ رابرٹ ریڈلے کے پاکستانی عدالت میں انکشاف، شریف خاندان کی مشکلات میں اضافہ

ویب ڈیسک – برطانوی گواہ رابرٹ ریڈلے  کے شریف خاندان کے خلاف پاکستانی عدالت میں پیش ہونے سے شریف خاندان کے لئے مشکلات بڑھ گئی ہیں۔ رابرٹ ریڈلے احتساب عدالت میں کیلبری فونٹ سکینڈل میں بطور گواہ پیش ہوئے۔ رابرٹ ریڈلے برطانوی فرانزک لیبارٹری کے سربراہ بھی ہیں۔

رابرٹ نے کہا کہ میرا کام دستخط اور تاریخوں میں رد و بدل کو دیکھنا ہے جس ک سلسلے میں  جون 2017 میں مجھ سے رابطہ کیا گیا۔  ریڈلی نے کہا کہ دونوں ڈکلیریشن میں دوسرا اور تیسرا صفحہ الگ سے بنایا گیا، یہ ناممکن تھا کہ بتایا جائے کہ کون سا صفحہ اصل ہے، دوسرے اور تیسرے صفحہ پر موجود تاریخوں میں تبدیلی کی گئی،2004 کو تبدیل کرکے 2006 بنایا گیا، چار کو چھ بنایا گیا، رابرٹ ریڈلے نے کہا کہ دونوں صفحات میں سے دوسرے صفحہ دستخط بھی مختلف تھے.

انہوں نے کہا کہ  ڈکلیریشن کی تیاری میں کیلبری فانٹ استعمال کیا گیا، کیلبری فانٹ پرائمری طور پر وزٹا ونڈو میں استعمال ھوا جو 31 جنوری 2007 تک کمرشل بنیادوں پر موجود نہیں تھا ۔یہ ڈکلیریشن 31 جنوری 2007 پہلے سے کمرشل طور پر تیار نہیں ہو سکتےتھے۔

رابرٹ ریڈلی سے سوال  کیا گیا کہ کیا یہ بات درست ہے کہ ونڈو وسٹا بیٹا کا کیلیبری فونٹ ہزاروں لوگ استعمال کر رہے تھے گواہ نے کہا کہ یہ بات درست نہیں کہ ہزاروں لوگ استعمال کر رہے تھے بلکہ محدود پیمانے پر آئی کے ماہرین لائسنس کے ساتھ ٹیسٹ کے لیے فراہم کیا گیا تھا۔

تبصرہ کریں

Your email address will not be published.