اربوں روپےکے گھپلے، عہدیدار کا اعتراف کے بعد سی پیک کو خطرات لاحق

ویب ڈیسک : پاکستان چائنہ اکنامک کوری ڈور کے منصوبے میںاربوں روپے کو گھپلو ں کے انکشاف کے بعد کھلبلی مچ گئی ہے۔ چیئرمین این ایچ اے نے چینی کمیٹی کو سی پیک کے تحت موٹر وے کی تعمیر کیلئے ٹھیکہ دینے میں 9.2ارب ڈالر کی بے قاعدگیوں کا اعتراف کر لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق چیئرمین این اےچ اے جواد رفیق ملک نے سینیٹ کی کمیٹی برائے خزانہ و ریونیو میں اعتراف کیا ہے کہ چائنا اسٹیٹ کنسٹرکشن انجینئرنگ کمپنی (سی ایس سی ای سی)کو سی پیک کے 392 کلومیٹر طویل ملتان سکھر سیکشن کی تعمیر کا 294.4 ارب روپے یا 2.9 ارب ڈالر کا ٹھیکا ”متبادل بولی“ پر دیا گیا جو کمپنی نے اپنی اصل بولی دینے کے بعد جمع کروائی تھی۔

نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے چیئرمین کا یہ اعتراف اربوں ڈالر کے سی پیک منصوبوں پر اثر انداز ہوسکتا ہے اور حکومت مشکل میں پڑسکتی ہے۔چیئرمین این ایچ اے جواد ملک نےسینٹ کی کمیٹی کو بتایا کہ قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی نے 259 ارب روپے کی لاگت سے ملتان سکھر پروجیکٹ کی منظوری دی تھی مگر اس چینی کمپنی نے 406 ارب روپے کی کم ازکم بولی دی تھی اس نے 339 ارب روپے کی متبادل بولی بھی جمع کرائی۔ اس سے قبل بھی سی پیک ٹھیکوں کے حوالے سے شکوک و شبہات کا اظہار کیا جاتا رہا ہے اور اس حوالے سے حکمران جماعت پر بے قاعدگیوں کو من پسند کمپنیوں اور افراد کو نوازنے کا الزام پہلے بھی کئی بار لگ چکا ہے۔

Source

تبصرہ کریں

Your email address will not be published.