
امریکہ خطے میں امن چاہتا ہے تو اپنی پالیسی پر نظرثانی کرے: خواجہ آصف
وزیرخارجہ خواجہ آ صف نے کہا ہے کہ امریکی مفادات کے تحفظ کیلئے اپنے مفادات قربان نہیں کریں گے، امریکہ خطے میں امن چاہتا ہے تو پہلے اپنی پالیسی پر نظرثانی کرے۔ انہوں نے کہا افغان صدر کی جانب سے طالبان سے مذاکرات کی حمایت کرتے ہیں، پاکستان کو افغانستان میں امن کیلئے کردار ادا کرنے کا کہا گیا تو ضرور کرینگے۔
وفاقی وزیر خارجہ خواجہ آصف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا لائن آف کنٹرول پر بھارتی خلاف ورزی کا بھرپور جواب دیتے ہیں، ڈیڑھ سال سے بھارت نے سرحدی خلاف ورزیوں کا سلسلہ تیز کر دیا۔ انہوں نے کہا لگتا ہے ہمسایہ ملک امن کیلئے راضی نہیں، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت اور ظلم سب کے سامنے ہیں، عالمی برداری کا ضمیر سویا ہوا ہے۔ ان کا کہنا تھا مشرف دور کے ثمرات آج پوری قوم بھگت رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں غیر یقینی صورتحال ہے لیکن اس کا سی پیک پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، امریکی مفادات کے لیے ملکی مفادات پر سمجھوتہ نہیں کریں گے۔
خواجہ آصف نے سی پیک کے حوالے سے اسلام آ باد میں منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چین کے صدرشی جنگ پنگ نے مختلف ملکوں کو ملانے کا منصوبہ ون بیلٹ ون روڈپیش کیاجس سے 65 ممالک کو فائدہ ہوگا۔ سرمایہ کاروں کوتمام سہولتیں ایک چھت تلے فراہم کی جائیں گی۔
پاکستان اور چین نے ایشیا میں جدید دوستی کا ایک خوبصورت تصور قائم کیا، پاکستان نے چینی صدرشی جنگ پنگ کے تصور کو عملی آغاز فراہم کیا، سی پیک نے پاکستان اور چین کے درمیان تزویراتی شراکت داری کو ایک نئی جہت دی۔
خواجہ آصف نے واضح کیا کہ افغانستان کی صورتحال علاقائی منسلکی کی راہ میں رکاوٹ ہے ہمیں موجودہ دور کی بھول بھلیوں سے انتہائی احتیاط کے ساتھ گزرنا ہو گا۔وزیرخارجہ نے کہاکہ امریکا اگرکوئی کردار ادا کرنا چاہتا ہے توپہلے اپنی پالیسی میں توازن پیدا کرے ہم 80 کی دہائی اور پرویز مشرف کے سرنڈرکا خمیازہ بھگت رہے ہیں، امریکی مفادات کے لیے ملکی مفادات پر سمجھوتہ نہیں کریں گے۔