
مسلم نوجوان کی نعش ملنے پر فسادات کا خطرہ،سری لنکا میں ہنگامی حالت کا نفاذ
ویب ڈیسک – سرلنکا میں حالات دن بدن خراب ہوتے جا رہے ہیں۔ گزشتہ روز کینڈی میں کرفیو کے نفاذ ہو گیا ہے جبکہ پورے سری لنکا میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئے ۔ چند روز پہلے ایک مسلمان نوجوان نعش ملنے کے بعد سری لنکا میں حالات شدید کشیدہ ہو گئے تھے۔ حکام کے مطابق ،پولیس کی جانب سے کینڈی میں ہنگامہ آرائی پر قابو پانے میں ناکامی کے بعد غیر معمولی اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
وزیر اعظم رانل وکراماسنگے کا کہنا ہے کہ حکومت تمام شہریوں اور خاص طور پر مسلم برادری کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گی۔
ہنگاموں کے بعد سری لنکا میں ایمرجنسی کا اعلان
سری لنکا کے شہر کینڈی میں مسلمانوں کے مراکز اور گھروں پر بدھسٹوں کے حملوں کے بعد پورے ملک میں کشیدگی پھیل گئی ہے جس کے بعد حکومت نے دس روز تک ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔
سری لنکا سے موصولہ خبروں میں کہا گیا ہے کہ کینڈی شہر میں مسلمانوں کے خلاف بدھسٹوں کے حملے جاری ہیں اور اطلاعات ہیں کہ مسلمانوں کی بہت سی دوکانوں اور گھروں کو آگ لگا دی گئی ہے – یہ بھی خبر ہے کہ بدھسٹوں نے مسلمانوں کی ایک مسجد کو بھی آگ لگا دی ہے-
سری لنکا سے آمدہ اطلاعات میں کہا گیا ہے کہ فسادات میں مسلمانوں کا جانی اور بڑے پیمانے مالی نقصان ہوا ہے جس کے بعد حکومت نے دس روز تک ایمرجنسی نافذ کر دی ہے – سری لنکا کی حکومت کے ترجمان نے کہا ہے کہ کینڈی میں بھڑک اٹھنے والے فسادات نے پورے ملک کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے – مسلمانوں اور بدھسٹوں کے درمیان کشیدگی گذشتہ سال شروع ہوئی تھی-
سری لنکا کے بدھسٹ روہنگیا مسلمانوں کے سری لنکا میں پناہ لینے کے مخالف ہیں- کینڈی شہر میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے اور ساتھ ہی پورے ملک میں سیکورٹی فورسز کو جگہ جگہ تعینات کر دیا گیا ہے۔