اگر مریم پارٹی لیڈر ہوئیں تو میں حصہ نہیں بنوں گا، چودھری نثار

ویب ڈیسک: سابق وزیرِ داخلہ اور مسلم لیگ کے سنئیر رہنما چودھری نثار علی خان کا کہنا ہے مریم نواز اور حمزہ شہباز ہمارے بچوں کی طرح ہیں، جب یہ لیڈربنیں گے تو خاموشی سے سائیڈ پر ہو جاﺅں گا۔ اس وقت شہباز شریف پارٹی لیڈر ہیں اور میں ان کو لیڈر مانتا ہوں۔ شہباز شریف پارٹی موجودہ حالات کے حوالے سے نیک شگون ہیں۔ انہوں نے واضح کہا کہ اگر مریم نواز پارٹی لیڈر ہوئیں تو میں حصہ نہیں بنوں گا۔

انہوں نے کہا کہ ن لیگ میں اختلاف رائے کی آزادی ختم ہو چکی ہے، عزت ملنے تک حالات ٹھیک رہے۔ نواز شریف سے کہا تھا کہ عمران خان پر ذاتی تنقید نہیں کر سکتا۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد ہونا چاہیے، عدالتِ عالیہ کا غلط فیصلہ ہے تو اس کے ذمہ دار ہم ہیں، ہم خود کیس کو سپریم کورٹ لائے۔ واحد شخص ہوں جس نے اختلاف کیا کہ کیس کو سپریم کورٹ نہیں لے کر جانا چاہیے۔ نواز شریف نے چند لوگوں کے جھرمٹ میں فیصلہ کیا کہ کیس سپریم کورٹ میں لے کر جانا چاہیے۔

چودھری نثار کا کہنا تھا کہ رضا ربانی پاکستان میں سب سے بہتر چیئرمین سینیٹ رہے لیکن اگر ہم انھیں بطور چیئرمین سینیٹ لانا چاہتے تھے تو عوامی سطح پر کیوں اظہار کیا گیا۔ کون سی پارٹی چاہے گی کہ ان کے امیدوار کی نامزدگی کوئی اور پارٹی کرے۔ اگر نمبر پورے نہیں تھے تو آخری وقت میں چیئرمین سینیٹ کی نامزدگی نہیں ہونی چاہیے تھی۔ چودھری نثار نے کہا کہ اگر سینیٹر ہوتا تو ڈپٹی چیئرمین کو ووٹ نہ دیتا کیونکہ جس کو ڈپٹی چیئرمین کے لیے نامزد کیا گیا وہ اداروں کے خلاف بولتے رہتے ہیں۔

چیئرمین تحریک انصاف کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ عمران خان سے سکول دور سے دوستی ہے، وہ جب کرکٹ کھیلتے تھے تب کئی بار ملاقاتیں ہوتی تھیں۔ پارٹی میں چند لوگوں کو میرے خلاف کچھ نہیں ملتا تو جا کر کان بھرتے ہیں کہ اس کی عمران خان سے دوستی ہے۔ میرا ساڑھے 3 سالوں سے عمران خان سے کوئی رابطہ نہیں ہے۔ نواز شریف سے کہا تھا کہ میں عمران خان پر ذاتی تنقید نہیں کر سکتا۔ نواز شریف کو کہا کہ میرے بزرگ کہہ گئے ہیں کہ جس کے ساتھ 30 سال کا تعلق ہو بگاڑنے میں بھی 30 سال لگاو۔

source

تبصرہ کریں

Your email address will not be published.