
9/11 کا مقدمہ ختم کرو، امریکہ نے سعودی عرب کی درخواست مسترد کردی
امریکہ کی وفاقی عدالت ایک جج نے سعودی عرب کی اس اپیل کو مسترد کر دیا ہے کہ اُس مقدمے کو ختم کر دیا جائے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ 11 ستمبر کے حملوں کی منصوبہ بندی میں سعودی عرب نے مدد کی تھی اس لیے اسے اس دہشت گردانہ حملے کے متاثرین کو لاکھوں ڈالر ہرجانہ ادا کرنا چاہیے۔
جج جارج ڈینیئلز نے سعودی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ اس اپیل میں بیان کردہ حقائق اتنے نہیں ہیں کہ ان کی بنیاد پر اس درخواست کی مزید سماعت کی جائے۔
مقدمہ دراصل 11 ستمبر کے حملے میں ہلاک ہونے والے افراد کے ورثا کی جانب سے دائر کیا گیا ہے اور اس میں سعودی عرب پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ اس نے القاعدہ اور اسامہ بن لادن کو حمایت اور تعاون مہیا کیا تھا لہذا ان حملوں کی ذمہ داری سعودی عرب پر بھی عائد ہوتی ہے۔
یاد رہے کہ ستمبر سن 2016 میں امریکی کانگریس نے ’دہشت گردانہ حملوں کے حامیوں کے خلاف‘ ایک قانون JASTA کی منظوری دے دی تھی جس کے بعد دہشت گردی کی معاونت کرنے والے افراد، اداروں اور ممالک کے خلاف بھی مقدمات چلائے جا سکتے ہیں۔
یاد رہے کہ 11 ستمبر 2001 کو امریکہ کے ورلڈ ٹریڈ سنٹر پر ہوائی جہازوں سے حملے ہوئے تھے، جس میں تقریبا تین ہزار افراد ہلاک جبکہ پچیس ہزار زخمی ہو گئے تھے۔ سعودی حکومت جو کہ امریکہ کی سب سے بڑی اتحادی بھی ہے ان حملوں میں ملوث ہونے سے ہمیشہ انکار کرتی آئی ہے۔