
آرمی چیف نے پارلیمان کیساتھ تنازعے کی صورت میں عدلیہ کا ساتھ دینےکا عندیہ دے دیا، اکانومسٹ کا دعوی
اسلام آباد (ورلڈ اردو نیوز ) غیر ملکی جریدے اکانومسٹ کا خصوصی تجزیہ میں دعوی کیا گیا ہے کہ آرمی چیف نے پارلیمان کیساتھ کسی بھی تنازعے کی صورت میں عدلیہ کیساتھ کھڑے ہونے کا عندیہ دے دیا ہے۔
فصیلات کے مطابق عالمی شہرت یافتہ غیر ملکی جریدے اکانومسٹ مین شائع ہونے والے ایک تجزیے میں پاکستانی سیاست سے متعلق کئی تہلکہ خیز پیشن گوئیاں کی گئی ہیں۔ اکانومسٹ کی جانب سے شائع کیے جانے والے تجزیے میں کہا گیا ہے کہ اگلی حکومت چاہے کسی بھی سیاسی جماعت کی ہو، اس کی گردن پر بوٹ، جبکہ سر پر ہتھوڑا ہوگا۔

ISLAMABAD, PAKISTAN – DECEMBER 15: Pakistani policemen stand guard at the Supreme Court on December 15, 2007 in Islamabad, Pakistan. President Pervez Musharraf ended Pakistan’s six-week-old state of emergency on Saturday and swore in the new chief justice of the Supreme Court. The move comes weeks ahead of parliamentary elections scheduled for January 8, 2008, which critics and opposition parties have charged my be deeply flawed. (Photo by John Moore/Getty Images)
چیف جسٹس ثاقب نثار پاکستان کے کوئی پہلے’سیلیبرٹی جج‘ نہیں ہیں۔ چیف جسٹس کے اسپتالوں کے دور ے مسلم لیگ نواز کےلئے نقصان دہ ہیں کیوںکہ ان کی شکایات کا مرکز پنجاب ہے۔
چیف جسٹس کے دیگر فیصلے بھی مسلم لیگ نواز کی پالیسیوں سے متصادم ہیں۔دوسری جانب اپوزیشن سیاستدانوں کو بھی سپریم کورٹ کے زعم یا انتہائی خود اعتمادی سے محتاط رہنا چاہیے۔جریدہ میں مزید لکھا گیا ہے کہ کسی بھی طور سےدونوں اداروں یعنی اسٹیبلشمنٹ اور عدلیہ نے ایک دوسرے کی برملا حمایت کی ہے۔
چوہدری افتخار کے برعکس چیف جسٹس ثاقب نثار نے اسٹیبلشمنٹ کے ناپسندیدہ موضوعات سے گریز کیا ہے۔ دوسری جانب آرمی چیف نے بھی واضح کر دیا ہے کہ پارلیمان کیساتھ کسی بھی تنازعے کی صورت میں فوج عدلیہ کیساتھ کھڑی ہوگی۔