
ہم بھارت کےغلام نہیں ہیں، سابق وزیراعلیٰ مقبوضہ کشمیر فاروق عبداللہ
ویب ڈیسک – مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کو 70 برس بیت گئے لیکن وہ آزادی کی لہر کچلنے میں ناکام رہا۔ ایک وقت میں بھارت کے وفادار عبداللہ خاندان سے بھی اب بغاوت کی آوازیں اٹھنا شروع ہو گئی ہیں۔
مقبوضہ کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ فاروق عبداللہ نے کہا کہ بھارت کو علاقے میں امن کے قیام کے لیے کشمیر سے متعلق اپنی پالیسی میں تبدیلی کرنے کی ضرورت ہے ، بھارت ہم پر اپنی مرضی نہیں ٹھونس سکتا ہے ۔ ہم بھارت کے غلام ہیں اور نہ ہی نوکر۔
اپنے والد شیخ عبداللہ کی برسی کے موقع پر نیشنل کانفرنس کے ورکرز سے خطاب کرتے ہوئے فاروق عبداللہ کا کہنا تھا کہ 70 سالوں سے کشمیر کا مسئلہ حل نہیں کیا جا سکا۔
انہوں نے لائن آف کنٹرول کو امن کی لائن تبدیل کرتے ہوئے پاکستان اور بھارت کو مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے سنجیدہ مذاکرات کرنے چاہئیں کیونکہ اس مسئلے کا مذاکرات کے علاوہ کوئی دوسرا حل نہیں ہے۔
انہوں نے نئی دلی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ہم بھارت کےغلام ہیں نہ ہی نوکر ہیں۔
نیشنل کانفرنس کے سربراہ نے مزید کہا کہ بھارت کشمیریوں کے دل و دماغ جیتے میں ناکام رہا ہے، اگر بھارت سونے کی سڑکیں بھی بنا دے تو کشمیریوں کے دل نہیں بدل سکتا۔
خیال رہے کہ چند روز قبل بھی فاروق عبداللہ نے بھارتی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں قتل عام کی شدید الفاظ میں مذمت کی تھی۔