سارے مطالبات منظور، تحریک لبیک یا رسول اللہ کا دھرنا ختم،شاہراہیں کھل گئیں

مانیٹرنگ ڈیسک – رات گئے حکومت اور تحریک لبیک یا رسول اللہ کے قائدین کے مابین دھرنا ختم کرنے کے لیے مذاکرات چلتے رہے۔ یہ مذاکرات تقریباً 12گھنٹے تک جاری رہے۔ حکومت نے تحریک لبیک یا رسول اللہ کے تمام مطالبات مان لیے جس کے بعد مولانا خادم حسین رضوی نے ملک بھر سے دھرنے لپیٹنے کا اعلان کر دیا۔

تحریک لبیک یا رسول اللہ کے مطالبات کیا تھے؟

دھرنے کے شرکاء اور تحریک لبیک یا رسول اللہ کے قائدین کے 3 بنیادی مطالبات تھے

1- فیض آباد دھرنے میں قتل ہونے والے تحریک لبیک یا رسول اللہ کے کارکنوں کے مقدمات درج کیے جائیں۔ اور ذمہ داران کو سلاخوں کے پیچھے لایا جائے۔ حکومت نے FIR درج کرواتے ہوئے یہ مطالبہ مان لیا۔

2- ختم نبوت بل میں تبدیلی پر تحقیقاتی رپورٹ جو راجہ ظفرالحق نے تیار کی تھی ہو دھرنے والوں کے حوالے کی جائے، جو کہ ان کے حوالے کر دی گئی۔

3- مسجدوں میں لائوڈ سپیکر کی اجازت دی جائے، جو دے دی گئی

4- فیض آباد میں ہوئے دھرنے کے حوالے سے انکوائری بورڈ بنایا جائے۔

5-  ختم نبوت کے حوالے سے متنازع بیانات پر صوبائی وزیر قانون رانا ثناٰاللہ تحریک لبیک کے سات مفتیان کرام کے سامنے پیش ہو کر اپنا موقف پیش کرینگے ۔

حکومت نے ایک بار پھر  تحریک لبیک یا رسول اللہ  کے قائدین کے تمام مطالبات مانتے ہوئے گھٹنے ٹیک دیئے۔ مطالبات پورے ہونے کے بعد تحریک لبیک یا رسول اللہ  کے سربراہ مولانا خادم حسین رضوی نے ملک سے بھر سے دھرنے ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔

یا رہے کہ تحریک لبیک یا رسول اللہ  نے 11 روز تک لاہور میں داتا دربار کے سامنے دھرنا دیا ہوا تھا۔ اس دھرنے میں شدت کل جمعہ کے روز آئی جب اس کا دائرہ کار ملک بھر میں پھیل گیا۔

دھرنے سے لاہور سمیت صوبے بھر میں مرکزی شاہراہیں بند کر دی گئیں جس سے شہری خوار ہو گئے۔ ٹریفک کا نظام درہم برہم ہو گیا ۔ ایمبولینس، سکول وینز کئی کئی گھنٹوں تک سڑکوں پر پھنسے رہے۔

مطالبات منظور ہوتے ہی آزادی فلائی اوور، ملتان روڈ، چونگی امرسدھو، داروغہ والا سمیت لاہور بھر میں دھرنے ختم ہو گئے۔ ٹریفک بحال ہونے پر شہریوں نے سکھ کا سانس لیا۔

تبصرہ کریں

Your email address will not be published.