
نواز شریف اور مریم نواز کی تقاریر پر پابندی، بتائیں فیصلے میں کہا لکھا ہے؟ چیف جسٹس
مانیٹرنگ ڈیسک – سپریم کورٹ میں عدلیہ مخالف تقاریر پر ازخود نوٹس لیتے ہوئے چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ ہائیکورٹ کے حکم میں نواز شریف اور مریم نواز کی تقاریر پر پابندی کا کہیں نہیں لکھا۔ عدلیہ پر ایک حملہ پہلے ہوا، اب غلط خبر چلا کر دوبارہ حملہ کیا گیا۔
جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ بتائیں فیصلے میں پابندی کا کہا لکھا ہے؟ انہوں نے کہا کہ یہ کام منظم طریقے سے ہوا ہے اور جان بوجھ کر غلط خبر چلائی گئی جو کہ عدلیہ ایک حملے کے مترادف ہے۔
آج پیمرا کی جانب سے سلمان اکرم راجا بطور وکیل پیش ہوئے جس پر چیف جسٹس ایک بار پھر شدی برہم ہوئے اور چیف جسٹس نے سلمان اکرم راجہ سے استفسار کیا کہ آپ کس طرح پیمراکی طرف سے ہیش ہوئے؟ کیا اس کیس کو لڑنا یا پیمرا کی طرف سے پیش ہونا مفادات کا ٹکراؤ نہیں؟
چیف جسٹس نے کہا کہ نوازشریف اور پیمرا کا وکیل ایک کیسے ہو سکتا ہے یہ ٹکرائو ہے، چیف جسٹس نے سلمان اکرم راجہ سے کہا کہ ہم آپ کا لائسنس کینسل کر دیں گے۔ جس پر سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ میں معافی مانگتا ہوں۔