سعودی عرب بھی شام کی جنگ میں کودنے کو تیار

ویب ڈیسک – شام میں جاری خانہ جنگی جو کہ اب پوری طرح جنگ کا روپ دھار چکی اس میں کئی فریقین نے شام کو مشقی تختہ بنایا ہوا ہے۔ جن میں روس، امریکہ، فرانس، برطانیہ اور ایران شامل ہیں۔ اب اس جنگ میں ایک نئے فریق نے کودنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اسلامی دنیا کے سب سے معتبر ملک سعودی عرب نے شام جنگ میں عملی طور پر حصہ لینے اور اپنے فوجی دستے بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ پہلی ہو رہا ہے کہ سعودی عرب اپنے فوجی دستے کسی ملک میں جنگ کے لیے بھیجے گا ۔ سعودی وزیرخارجہ عادل الجبیرنے ریاض میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کے ساتھ پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ شام میں فوج بھیجنے سے متعلق مشاورت جاری ہے۔

شام میں جنگ، وجوہات اور اس کے اثرات

سعودی عرب کا ایران اور روس کی حمایت یافتہ شیعہ اکثریتی ملک شام میں اپنی فوجیں بھیجنا علاقے میں ایک نئی جنگ کا آغاز ہو گا جس میں شاید ایران اور سعودی عرب براہ راست ایک دوسرے کے مد مقابل ہو جائیں گے۔ شام میں پہلے ہی ایرانی حمایت یافتہ شیعہ ملیشیا کے جنگجو نبرد آزما ہیں۔

دوسری جانب سعودی عرب نے امریکی اتحاد کے شام میں کیے جانے والے میزائل حملو ں کی حمایت کی ہے اور کہا کہ کیمائی ہتھیاروں کے استعمال کی روک تھام کے لیے یہ حملے ناگزیر تھے۔

تبصرہ کریں

Your email address will not be published.