
کس میں ہمت ہے مارشل لاء لگائے؟ چیف جسٹس کی للکار
مانیٹرنگ ڈیسک – چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے تمام ان دیکھی طاقتوں کو للکارتے ہوئے کہا کہ کون لگائے گا مارشل لاء کس میں ہے؟ وہ لاہور میں ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ جوڈیشل مارشل لا کا آئین میں کوئی وجود نہیں ہے، جس دن مارشل لاء لگا اس دن عہدہ چھوڑ دیں گے۔
انہوں نے کہا کتنے بد نصیب ہیں وہ لوگ جن کا اپنا ملک نہیں، اقبال، قائداعظم کی جدوجہد اور اللہ کی نوازش سے یہ ملک مل گیا ، ذاتیات سے الگ ہو کر پاکستان کیلئے کام کرنا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا میری نظر میں سب سے زیادہ اہمیت تعلیم کی ہے ، تعلیم حاصل کرنے والی قومیں ترقی کر رہی ہیں۔
چیف جسٹس پنجاب یونیورسٹی کی زمین حکومت کو دینے پر شدید برہم نظر آئے۔ انہوں نے استفسار کیا کہ پنجاب یونیورسٹی کی زمین حکومت کودےدی گئی کیوں؟ زمین اس لیےدی گئی کیونکہ وہاں گرڈاسٹیشن تعمیرکرناہے، گرڈاسٹیشن ضروری ہے یا تعلیم، بچوں کےمستقبل کاکیاہوگا، کسی ذاتی ایجنڈے پر چلنے والے پر لعنت بھیجتاہوں، میں صرف اور صرف بچوں کی تعلیم کیلئےیہاں آیاہوں۔
انھوں نے سوال کیا کہ “کیاانصاف فراہم کرنےکی ذمہ داری صرف عدلیہ کی ہے”، اس ملک میں اوربھی ادارےہیں انصاف دیناسب کی ذمہ داری ہے، مجھے معلوم ہے، اس وقت کتنے ججز کے پاس کتنے کیسز زیر التوا ہیں۔