
مزاح کے بے تاج بادشاہ معین اختر کو بچھڑے 7 برس بیت گئے
ویب ڈیسک – پاکستان اور برصغیر میں معین اختر جیسا کامیڈین نہ کبھی آیا نہ آسکتا ہے ، انہیں اگر فن مزاح کا بے تاج بادشاہ کہا جائے تو غلط نہ ہو گا۔ اپنے فن سے لوگوں کے چہروں پر مسکراہٹیں بکھیرنے والے معین اخترکی آج 7ویں برسی ہے۔ معین اختر 22 اپریل 2011 کو حرکت قلب بند ہونے کی وجہ سے جہانی فانی سے کوچ کر گئے اور لاکھوں مداحوں کو سوگوار چھوڑ گئے۔
معین اختر کا تعلق کواچی سے تھا، وہ 24 دسمبر 1950 کو پیدا ہوئے۔ انہوں نے انگنت ڈراموں اور ٹی وی شوز میں فن مزاح کے جوہر دکھائے۔ معین اختر پاکستان کے ساتھ ساتھ بھارت میں یکساں مقبول تھے۔ بھارتی فنکار بھی ان کی صلاحیتوں کے معترف تھے۔
ان کے مشہور ڈراموں میں ہاف پلیٹ، سچ مچ ،عید ٹرین میں، مکان نمبر 47، فیملی ترازو،سات رنگ، بندرروڈ سے کیماڑی، بند گلاب، اسٹوڈیو ڈھائی، یس سرنو سر،انتظار فرمائیے، ہیلو ہیلو ودیگرشامل ہیں۔
انور مقصود کے ساتھ معین اختر کی جوڑی بے مثال تھی۔ اس کے علاوہ بشری انصاری اور معین اختر کا جوڑ نہایت عمدہ تھا۔ معین اختر کی وفات یقینی طور پر پاکستان میں مزاح کا ایک بڑا باب بند ہونا تھا۔ اس خلا کو آج تک پر نہ کیا جا سکا کیونکہ معین اختر جیسے ستارے صدیوں میں پیدا ہوتے ہیں۔