برف پگھل گئی، شمالی و جنوبی کوریا سربراہان نے 65 سال بعد ہاتھ ملا لئے

سئیول )ویب ڈیسک ( کوریا کی تاریخ کا اہم موڑ شمالی اور جنوبی کوریا کے سرابراہان کی 65 سال کے بعد تاریخی ملاقات ہوگئی۔ دونوں سربراہان نے بارڈر پر ایک دوسرے سے ہاتھ ملا کر دنیا کو امن کا پیغام دے دیا۔

شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان نے پہلی بار جنوبی کوریا کی سرزمین پر قدم رکھا، انہوں نے اکیلے اور پیدل جنوبی کوریا کا بارڈر عبور کیا جہاں دوسرے جانب جنوبی کوریا کے سربراہ  مون جے ان ، پہلے سے ہی ان کے استقبال کے لئے کھڑے تھے۔ دونوں سربراہان نے گرم جوشی سے ایک دوسرے سے ہاتھ ملائے اور میڈیا کے سامنے تصویریں بنوائیں۔

مشن پورا ہو گیا، اب نیوکلئیر اور مزائل تجربوں کی ضرورت نہیں: شمالی کوریا کا اعلان

اس موقع پر شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ نے جنوبی کوریا کے سربراہ کو کچھ لمحوں کے لئے اپنی سرزمین شمالی کوریا آنے کی دعوت دی جس پر دونوں بارڈر کراس کر کے شمالی کوریا میں بھی داخل ہوئے۔

یاد رہے کہ 1950کی دہائی میں ہونے والی تین سالہ کوریائی جنگ کے بعد پہلی مرتبہ شمالی کوریا کے کسی لیڈر نے جنوبی کوریائی سرزمین پر قدم رکھا۔

دوسرے جانب امریکہ نے دونوں سربراہان کی ملاقات کا خیر مقدم کیا ہے اور اسے خطے کے امن کے لیے ایک خوشگوار تبدیلی کہا ہے۔

تبصرہ کریں

Your email address will not be published.