ن لیگ کا آخری بجٹ، کیا حکومت جاتے جاتے عوام کوکچھ دے کر جائے گی؟

اسلام آباد – پاکستان مسلم لیگ ن کے حکومت آج اپنا چھٹا اور آخری بجٹ پیش کرنے جا رہی ہے، یہ پاکستان کی تاریخ میں اب تک ایک منفرد ریکارڈ ہے کہ کوئی منتخب حکومت چھٹی مرتبہ پارلیمنٹ میں قومی بجٹ پیش کرے گی۔

مالی سال 19-2018 کا بجٹ تقریباً 5500 ارب روپے کے قریب ہو گا، جس میں دفاع، قرضوں کی ادائیگی کی مد میں ایک بڑی رقم مختص کی گئی ہے۔ دفاع کے لیے ایک ہزار ارب جبکہ قرضوں کی ادائیگی کے لئے 1700 ارب کے لگ بھگ رقم مختص کی گئی ہے۔

اپنے پیش کئے گئے گزشتہ 5 بجٹوں میں مسلم لیگ ن کی حکومت عوام کو کوئی خاطر خواہ ریلیف دینے میں کامیاب نظر نہیں آئی۔ پی ٹی آئی کے دھرنوں کے دوران ملک میں پٹرول کی قیمتوں میں کمی دیکھنے میں ضرور آئی تھی لیکن گزشتہ کئی ماہ سے مسلسل اضافے نے عوام میں نئے مالی سال کے بجٹ کے حوالے سے مایوسی پیدا کر دی ہے۔

مسلم لیگ ن کے لئے یہ بجٹ انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ 31 مئی 2018 کو موجودہ اسمبلیاں تحلیل ہو رہی ہیں اور اسی سال جنرل الیکشن بھی ہے ان سب چیزوں کو اگر مد نظر رکھا جائے تو ن لیگ کی حکومت یہ چاہے گی کہ ایسا بجٹ پیش کیا جائے جس سے ظاہری طور پرعوام کو کچھ عرصے کے لئے ہی سہی مگر خوش کر دے، اگر ن لیگ ایساکرنے میں ناکام ہوتی ہے تو انہیں الیکشنوں میں مشکل پیش آسکتی ہے۔

مسلم لیگ نے اپنا آخری سال ترقیاتی کاموں کی بجائے احتجاج اور عدلیہ و فوج مخالف مظاہروں اور بیانات میں ضائع کر دیا جو ن لیگ کے لئے الیکشن 2018  میں شاید مشکلات کا باعث بن سکتا ہے۔

تبصرہ کریں

Your email address will not be published.