
باغی کی واپسی، نواز شریف کی قیادت قبول کرتا ہوں: جاوید ہاشمی
ملتان (ویب ڈیسک) مسلم لیگ ن سے پی ٹی آئی، پی ٹی آئی سے واپس مسلم لیگ ن میں ، بزرگ سیاستدان جاوید ہاشمی کے سیاسی سفر کی گاڑی اب ایک مرتبہ پھر مسلم لیگ ن کے سٹیشن پر آکر رکی۔ سیاسی بے رخی کے بعد تحریک انصاف کا رخ کرنے والے ’’باغی‘‘ کو پی ٹی آئی سے بے پناہ عزت ملی مگر انہوں نے واپس وہی آنےکا فیصلہ کیا جن کی بے وفائی اور بے عزتی کے قصے خود میڈیا میں ہاشمی صاحب سنا چکے ہیں۔ نواز شریف کی بے رخی اور شہباز شریف کی تذلیل سب بالائے طاق اور باغی کی واپسی پر مشکل میں گھری مسلم لیگ ن میں خوشی کے شادیانے بجائے جا رہے ہیں۔
کل رات ملتان میں ہوئے مسلم لیگ ن کے پاور شو میں اگرچہ وہ جان نہیں تھی لیکن جلسے کی خاص بات ملتان کی مٹی سے تعلق رکھنے والے جاوید ہاشمی کی مسلم لیگ ن میں ایک طویل عرصے بعد واپسی تھی۔ جاوید ہاشمی نے 2013 کے الیکشن کے بعد علیحدگی اختیار کرتے ہوئے تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی اور ن لیگی قیادت کے خلاف الزامات کا پنڈورا باکس کھول دیا ۔ مگر پھر تحریک انصاف کے اسلام آبادمیں ہوئے دھرنے پر اختلافات شدت اختیار کرنے کے بعد جاوید ہاشمی نے پی ٹی آئی قیادت پر الزامات کی بوچھاڑ کر دی مجبوراً عمران خان کو کنٹینر پر کھڑے ہو کر جاوید ہاشمی کو پارٹی سے نکالنا پڑا۔
جاوید ہاشمی عرف باغی نے کل رات ملتان میں ایک بار پھر نواز شریف کی قیادت میں آنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ میں جب کہیں گیا تھا تب بھی کہا کہ نوازشریف میرے لیڈر تھے، ہیں اور رہیں گے۔ وہ الگ بات ہے کہ جدائی کے دنوں میں جاوید ہاشمی نے اپنے لیڈر اور ان کے بھائی پر سنگین الزامات لگائے۔ ساتھ ہی ساتھ یہ بھی فرمایا کہ میں نے اپنے بچوں کی کو وصیت کی ہے کہ مرنے کے بعد مجھے مسلم لیگ کے جھنڈے میں دفن کیا جائے۔
جاوید ہاشمی کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے مشکل وقت میں ان کے ساتھ کوئی اور کھڑا ہو یا نہ ہو جاوید ہاشمی ضرور ہو گا۔