قومی سلامتی کمیٹی کااجلاس، نوازشریف کا بھارت نواز بیان مسترد

راولپنڈی – آج وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت قومی سلامتی کا ایک اہم اجلاس ہوا۔ اس اجلاس میں سابق نا اہل وزیر اعظم نوازشریف کے انگریزی اخبار ڈان کو دیئے گئے بھارت نواز انٹرویو کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر غور کیا گیا۔

اس اہم قومی سلامتی کے اجلاس میں نوازشریف کا بھارت نواز بیان متفقہ طور پر مسترد کر دیا گیا ، اجلاس کے شرکا اس بات پر متفق نظر آئے کہ ملکی سلامتی پر کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اور ممبئی حملوں کے حوالے سے یہ بات واضح کی گئی کہ ممبئی حملوں کی تحقیقات میں بھارت کی جانب سے تعاون کا فقدان رہا۔

اجمل قصاب کو 6نومبر کو ممبئی حملوں سے 20 دن پہلے نیپال سے گرفتار کیا گیا، حامد میر

اجلاس کے اعلامیے میں یہ بات کی گئی کہ بھارت نے ممبئی حملوں کے واحد زندہ بچ جانے والے ملزم تک پاکستان کو رسائی نہ دی اور اسے عجلت میں پھانسی پر چڑھا دیا گیا۔ نوازشریف کے بیان سے حقائق مسخ ہوئے اور سابق وزیر اعظم کے بیان کی سخت مذمت کی گئی۔

اہم قومی اجلاس میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود حیات، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، ایئر چیف مجاہد انور خان ، نیول چیف ایڈمرل ظفر محمود عباسی، آئی ایس آئی ، آئی بی ، ایم آئی کے سربراہان شریک ہوئے ،جبکہ وزیر دفاع، خارجہ اوروفاقی وزراء نے بھی خصوصی اجلاس مین شرکت کی۔

نوازشریف نے گزشتہ دنوں ایک ڈان لیکس کے مرکزی کردار سرل المیڈا کو ایک متنازع انٹرویو دیا جس میں انہوں نے 2008 میں ہوئے ممبئی حملوں میں پاکستان کو ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔

تبصرہ کریں

Your email address will not be published.