
تحریک آزادی کشمیر میں روح پھونکنے والے برہان وانی کی شہادت کا دوسرا سال
ویب ڈیسک – چند سال پیچھے دیکھا جائے تو کشمیر کی آزادی کی تحریک اگرچہ ختم نہ ہوئی تھی مگر اس میں وہ دم خم نہ رہا تھا۔ دم توڑتی آزادی کشمیر تحریک کو ایک نئی زندگی دی ایک نوجوان کشمیری نے جسے آج دنیا برہان وانی کے نام سے جانتی ہے۔ برہان وانی کو آج ہی کے دن 2 سال قبل بھارتی ظالم افواج نے گولیاں مار کر شہید کر دیا تھا۔ وادی کشمیر، پاکستان اور دنیا بھر میں کشمیری آج اس نوجوان مجاہد کی شہادت کا دن منا رہے ہیں۔
برہانی وانی کی زندگی پر اگر ایک نظر ڈالی جائے تو پتہ چلتا ہے کہ برہان مظفر وانی مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوانہ کے گاوں شریف آباد میں پیدا ہوئے، اکتوبر 2010 میں 15 سال کی عمر میں بھارتی قبضے کے خلاف جدوجہد آزادی کا آغاز کیا، سوشل میڈیا پر بھارتی پروپیگنڈا کے جواب کا جدید طریقہ اختیار کر کے جدوجہد آزادی کو نئی جدت دی جس کی وجہ سے وہ کشمیری قوم کے نئے ہیرو کے طور پر سامنے آئے۔ آٹھ لاکھ بھارتی فوج کی 6 سال تک نیندیں اڑانے والے اس مجاہد آزادی کو 8 جولائی 2016 کو بمدورہ کو کر ناگ میں شہید کر دیا گیا۔
صرف 15 سال کی عمر میں بھارتی فوج کے خلاف ہتھیار اٹھانے والے برہان وانی کشمیری نوجوانوں کے لیے ایک آئیڈل جبکہ قابض فوج کی آنکھ کا کانٹا بن چکا تھا، 21 سال کی عمر میں برہان وانی نے ایک ویڈیو میں کشمیری نوجوانوں کو ہندوستان کے خلاف مسلح جدوجہد کا حصہ بننے کی دعوت دی۔
اگرچہ اس نوجوان مجاہد کی شہادت کو 2 سال بیت چکے لیکن برہانی وانی آج بھی کشمیری نوجوانوں کے لئے جدوجہد آزادی کا نمونہ سمجھے جاتے ہیں۔ برہان وانی نے اپنے لہو دے کشمیر کی آزادی کا وہ دیا روشن کر دیا ہے جو جلد بھارتی ظلم کے اندھیرے کو ختم کر دے گا۔