
دھاندلی کا شور مچانے والے جو حلقہ کہتے ہیں کھولنے کو تیار ہوں: عمران خان
ویب ڈیسک – چئیرمین تحریک انصاف اور ممکنہ طور پر پاکستان کے اگلے وزیراعظم عمران خان نے آج الیکشن 2018 جیتنے کے بعد پہلی مرتبہ قوم سے خطاب کیا۔ عمران خان جو کہ ہمیشہ اپنی جلسوں میں بہت زیادہ غصے میں اپنے مخالفین پر نشتر برساتے نظر آتے تھے آج قوم نے عمران خان کو ایک بالکل ہی مختلف روپ میں دیکھا۔
عمران خان کی بادی لینگوئج ایک منجھے ہوئے سیاستدان کی لگ رہی تھی۔ ایک ایسا شخص جس کا ہاتھ عوام کی نبض پر تھا۔ عمران خان نے اپنے خطاب میں جہاں ملکی مسائل کا ذکر کیا وہی انہوں نے اپنی مخالفین کو نہ صرف معاف کر دیا بلکہ دھاندلی کا شور مچانے والوں کو دعوت دے ڈالی کہ وہ جو حلقہ چاہیں اس کی تحقیات کی جائیں گی۔
عمران خان کے خطاب کے مندرجات :
کامیابی پر اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں، مجھے اللہ نے سب کچھ دیا تھا، اب بائیس سالہ جدوجہد کے بعد کامیابی دی تو اقتدار میں آکر منشور پر عمل کرنے کا وقت آگیا۔
دنیا کے عظیم لیڈر نبی کریم ﷺ تھے، اور جو ریاست آپ ﷺ نے مدینے میں قائم کی، میں بھی اسی طرح کی فلاحی ریاست کا نظام چاہتا ہوں اور اسی دور سے متاثر ہوں۔
ثابت کرکے دکھاؤں گا کہ تمام پالیسیاں کمزور طبقے کیلئے نہیں بنیں گی اور طاقتوروں پر بھی قوانین کا اطلاق ہوگا۔
غریب کسانوں، خوراک کی کمی شکار پینتالیس فیصد بچے، تعلیم سے محروم ڈھائی کروڑ بچے اور مجموعی طور پر کمزور طبقے کو اس کا حق دلانا میرا ٹارگٹ ہوگا۔
اپنی ذات کے حوالے سے اچھالے گئے کیچڑ کو میں نظرانداز کرتے ہوئے سب کچھ بھلا چکا۔ کسی کے خلاف انتقامی کاروائی نہیں ہوگی۔
اگر ہمارا کوئی بندہ غلط کام کرے گا تو قانون ایکشن لے گا۔ احتساب مجھ سے شروع ہوگا۔
گورننس ٹھیک کرکے معیشت بحال کریں گے، کرپشن کے ذریعے لیکیج ختم ہوگئی تو معاشی صورتحال ٹھیک ہوجائے گی۔
سادگی اختیار کروں گا۔ پرائم منسٹر ہاؤس کی بجائے وزرا کے انکلیو میں رہائش اختیار کروں گا۔
بھارت سمی امریکہ، ایران، سعودی عرب اور تمام ہمسایہ ممالک سے برابری کی سطح پر تعلقات قائم کروں گا۔
دھاندلی کا الزام لگانے والے آگے آئیں، تحقیقات میں مدد کروں گا۔ جس حلقے کا کہیں گے، کھول دیں گے۔
عمران خان کا مکمل خطاب دیکھیں