ہمیں ہلکا نہ لیا جائے، اپوزیشن کا تحریک انصاف کے مقابلے میں اپنا وزیرِاعظم لانے کا اعلان

ویب ڈیسک – حکومت بننے سے پہلے ہی پاکستان تحریک انصاف کو اپوزیشن کی جانب سے شدید مزاہمت کا سامنا، اپوزیشن کے گرینڈ الائنس نے متفقہ طور پر قومی اسمبلی میں اپنا وزیراعظم، سپیکر اور ڈپٹی سپیکر لانے کا اعلان کر دیا۔ اپوزیشن اعلامیے کے مطابق نامزد وزیراعظم، مسلم لیگ ن، سپیکر پیپلزپارٹی اور ڈپٹی سپیکر ایم ایم اے سے ہو گا۔

پاکستان مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی، ایم ایم اے ، پختونخواہ ملی عوامی اور عوامی نیشنل پارٹی کی جانب سے آج اسلام آباد میں ایک اے پی سی اور ہوئی جس میں متفقہ طور پر یہ فیصلہ کیا گیا کہ اپوزیشن حالیہ انتخابات کو نہیں مانتی مگر پھر بھی اسمبلی میں جائیں گے اور حلف برداری بھی ہو گی۔ ساتھ ہی ساتھ اپوزیشن نے تحریک انصاف کے مقابلے میں ایوان میں اپنا وزیراعظم، سپیکر اور ڈپٹی سپیکر لانےپر بھی اتفاق کیا۔

اے پی سی کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے شیری رحمان نے کہا کہ آج تیسری اہم میٹنگ سیاسی و جمہوری قوتوں کی ہوئی ہے۔ پاکستان میں ہونے والے انتخابات غیر شفاف، دھاندلی زدہ ہیں، الیکشن کمیشن کو شواہد بھی پیش کر چکے ہیں، اس حوالے سے باقاعدہ وائٹ پیپر جاری کیا جائے گا۔ اے پی سی اس جعلی الیکشن کو مسترد کرتی ہے۔

عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما میاں افتخار حسین نے کہا کہ ہم اپوزیشن کی حیثیت سے ایوان میں نہیں جا رہے ہیں بلکہ جیت کے جذبے سے جا رہے ہیں، ہم ڈیفنسو نہیں ایفنسیو طور پر ایوان جا رہے ہیں۔

اے پی سی کے بعد پریس کانفرنس کے دوران صورتحال اس وقت دلچسپ ہو گئی جب ایم ایم اے کے رہنما مولانا عبدالغفوری حیدری بات کرنے کا موقع نہ ملنے پر ناراض ہو گئے۔ جس پر دیگر اراکین انہیں مناتے رہے۔

 

تبصرہ کریں

Your email address will not be published.