
جج ارشد ملک کی برطرفی، نواز شریف کی مشکلات میں اضافہ ہو سکتا ہے؟
معروف اینکر کامران خان نے جج ارشد ملک کی برطرفی پر تبصرہ کرتے ہوئے اپنے ٹوئٹر پیغا م میں لکھا کہ آخر فیصلہ اسلام آباد ہائی کورٹ کا ہوگا لیکن جج ارشد ملک کی برطرفی سے نواز شریف صاحب کی مشکلات میں اضافہ ہوسکتا ہے کیونکہ اب ارشد ملک کے انہیں بری اور سزا دینے کے دونوں فیصلے کالعدم ہو جائیں گے گویا اب دونوں کیسز ایکبار پھر احتساب عدالت جائیں گے اور نئے فیصلے آئیں گے
آخر فیصلہ اسلام آباد ہائی کورٹ کا ہوگا لیکن جج ارشد ملک کی برطرفی سے نواز شریف صاحب کی مشکلات میں اضافہ ہوسکتا ہے کیونکہ اب ارشد ملک کے انہیں بری اور سزا دینے کے دونوں فیصلے کالعدم ہو جائیں گے گویا اب دونوں کیسز ایکبار پھر احتساب عدالت جائیں گے اور نئے فیصلے آئیں گے
— Kamran Khan (@AajKamranKhan) July 3, 2020
کامران خان نے مزید لکھا کہ یہ بھی حقیقت ہے کہ جج ارشد ملک کی سبکدوشی فلیگ شپ العزیز یہ کیسز کے ممکنہ ری ٹرائیل وغیرہ کے محترم نواز شریف کے سیاسی مستقبل پر کوئی اثر نہیں پڑے گا کیونکہ وہ تو سپریم کورٹ کے فیصلے کے نتیجے میں سیاست سے تاحیات نااہل ہوچکے ہیں
یہ بھی حقیقت ہے کہ جج ارشد ملک کی سبکدوشی فلیگ شپ العزیز یہ کیسز کے ممکنہ ری ٹرائیل وغیرہ کے محترم نواز شریف کے سیاسی مستقبل پر کوئی اثر نہیں پڑے گا کیونکہ وہ تو سپریم کورٹ کے فیصلے کے نتیجے میں سیاست سے تاحیات نااہل ہوچکے ہیں pic.twitter.com/DRXn6DAIWR
— Kamran Khan (@AajKamranKhan) July 3, 2020
بعض تجزیہ کار کامران خان کی اس رائے سے متفق نظر آتے ہیں ان کا کہنا ہے کہ جج صاحب کی جانبداری بھی ظاہر ہوگئی ہے، اب اس فیصلے کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے، یہ کیسز نئے سرے سے شروع ہوں گے
لیکن بہت سے تجزیہ کار اور اینکرز کامران خان کی اس رائے سے متفق نہیں ہیں، ان کا کہنا ہے کہ جج ارشد ملک کی برطرفی سے انکے فیصلوں پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ فوادچوہدری نے پوائنٹ اٹھایا کہ ان جج صاحب کو ن لیگ نے ہی تعینات کیا تھا، نوازشریف پر کیسز بالکل درست تھے، جج ارشد ملک کی برطرفی سے اس کیس پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔